چار باتیں
حضرت عبداللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ ایک جگہ سے گزر رہے تھے کہ ایک لڑکے پر نظر پڑی جس کے چہرے بشرے سے ذہانت ہویدا تھی۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے پوچھا ’’ کچھ پڑھا بھی ہے یا یوں ہی اپنا وقت اور عمر برباد کر رہے ہو؟ ‘‘اس نے جواب دیا ’’ کچھ زیادہ تو نہیں پڑھا بس چار باتیں سیکھی ہیں‘‘ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے پوچھا ’’ کون سی‘‘ کہنے لگا ’’ مجھے سر کا علم ‘ کانوں کا علم‘ زبان کا علم اور دل کا علم حاصل ہے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا مجھے بھی تو کچھ بتائو اس بچے نے کہا :سر اللہ تعالیٰ کے سامنے جھکانے کیلئے ہے ‘ کان اس کا کلام سننے کیلئے ہیں‘ زبان اس کا ذکر کرنے کیلئے اور دل اس کی یاد بسانے کے لئے۔ حضرت ابن مبارک رحمتہ اللہ علیہ اس کے حکمت آمیز کلام سے اتنے متاثر ہوئے کہ اس سے نصیحت کیلئے کہا۔ اس لڑکے نے کہا آپ مجھے شکل و شباہت سے عالم معلوم ہوتے ہیں اگر علم اللہ تعالیٰ کیلئے پڑھا ہے تو پھر اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے کبھی امید نہ رکھنا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں