شر کے بدلے خیر
ایک بار حضرت عیسیٰ علیہ السلام چند لوگوں کے پاس سے گزرے تو انہوں نے بلاوجہ آپ کو گالیاں دینا شروع کردیں لیکن آپ پہلے سے بھی زیادہ دعائیں دیتے ہوئے چل دئیے۔ یہ دیکھ کر ایک حواری نے کہا اے اللہ کے نبی! آپ نے ان شریروں کے شر کے بدلے میں جس خیر اور رحمت کا مظاہرہ فرمایا ہے کہیں یہ انہیں غرور میں مبتلا نہ کردے۔یہ سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا’’انسان کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہی دوسرے کو دیتا ہے۔ ان کے پاس شر ہی شر تھا اور ہمارے پاس خیر ہی خیر۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں