حکماء کی حکمت آمیز باتیں
٭میں چاند اور سورج کی روشنی میں پرورش پاتا رہا مگر دل کی روشنی سے بڑھ کر کسی روشنی کو میں نے سود مند نہیں پایا۔ (لقمان حکیم)
دل آزاری بڑی مصیبت ہے۔ (بوعلی سینا)
زندگی میں تین چیزیں سخت ہیں‘ فاقہ کشی‘ ذلت قرض‘ شدت مرض۔ (بو علی سینا)
٭میری صحت مند زندگی کا راز کم کھانے‘ کم سونے میں ہے۔ (سعید احمد)
٭طب و حکمت در حقیقت علماء کا شعبہ ہے۔ (حکیم الامت اشرف علی تھانوی)
٭حکمت ایک درخت ہے اور زبان اس کا پھل ہے۔( حکیم قاسم علی)
٭صبح و سویرے گھڑے سے پانی کا استعمال پیٹ کی بہت سی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ (حکیم زین العابدین)
٭لیٹ کر پڑھنا اور بلاوجہ چشمے کا استعمال خود کو اندھا کرنے کا آسان طریقہ ہے۔ (حکیم ملک بشیر احمد)
٭گرمی کے بخار کا علاج ٹھنڈے پانی سے کیا کرو۔(حکیم محمد الیاس)
٭نہایت خوشحالی اور نہایت بد حالی برائی کی طرف لے جاتی ہے۔ (بو علی سینا)
٭ ظلم کی ایک قسم وہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ ہرگز نہ بخشیں گے۔ دوسری قسم وہ ہے جس کی مغفرت ہوسکے گی‘ تیسری قسم وہ ہے جس کا بدلہ اللہ تعالیٰ لیے بغیر نہ چھوڑیں گے۔ پہلی قسم کا ظلم شرک ہے۔ دوسری قسم کا ظلم حقوق اللہ میں کوتاہی ہے۔ تیسری قسم کا ظلم حقوق العباد کی خلاف ورزی ہے۔
٭سب کچھ گنوانے کے بعد بھی آدمی کا مستقبل پاس رہتا ہے۔
٭تم دنیا کے کسی کونے میں بھی چلے جائو لوٹ کر اپنے ہی گھر آئو گے کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں وہ لوگ بستے ہیں جو تمہارے حقیقی خیرخواہ ہیں
٭حق کا پرستار کبھی ذلیل نہیں ہوتا چاہے سارا زمانہ اس کیخلاف ہوجائے۔
٭باطل کا پیروکار کبھی عزت نہیں پاتا چاہے چاند اس کی پیشانی پر نکل آئے۔
٭ 1۔ میں نے اللہ سے طاقت مانگی تاکہ کارنامہ انجام دے سکوں مگر اس نے مجھے کمزوری دی تاکہ فرمانبرداری سیکھ سکوں۔ 2۔ میں نے خداوند تعالیٰ سے دولت مانگی تاکہ خوشی میسر ہو مگر اس نے مجھے غربت دی تاکہ غریبوں کے دکھ درد کو سمجھ سکوں۔ 3۔ میں نے اس رب کریم سے ساری چیزیں مانگیں تاکہ زندگی کا لطف اٹھا سکوں مگر اس نے مجھے زندگی عطا کی تاکہ سب چیزوں کو حاصل کر سکوں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں